Father left this world on the day on my Nikkah,Urdu/Hindi translation,Motivational story
Father left this world on the day on my Nikkah.
میرے نکاح والے دن والد صاحب اس دنیا سے چلے گئے۔
Father left this world on the day on my Nikkah.
میرے نکاح والے دن والد صاحب اس دنیا سے چلے گئے۔
![]() |
Urdu/Hindi translation
یہ بات ہے 2017 کی جب میرے والد بہت زیادہ بیمار تھے ڈاکٹر نے ڈائلیسس ڈائگنوس کر دیا تھا ہم سب گھر والے اس وقت بہت پریشان تھے ابو کی بے بسی دیکھی نہیں جاتی تھی دن بدن موت کی طرف جا رہے تھے ان کے دونوں گردے بھی فیل ہوچکے تھے .
ڈائیلیسز سے انسان کبھی مکمل صحتیاب نہیں ہوتا زندگی کی طرف نہیں لوٹتا بلکہ وہ اور تیزی سے دن بدن موت کے قریب چلا جاتا ہے کچھ اسی طرح بھی میرے والد کے ساتھ ہوا, ابو بہت کمزور اور بہت بیمار ہو رہے تھے ڈاکٹر نے ان کے اوپر پانی زیادہ پینے کی بھی پابندی لگا دی تھی
دن بدن ان کی گرتی ہوئی حالت دیکھی نہیں جاتی تھی ان کو دیکھیں بس اللہ سے یہ دعا کرتی تھی اللہ اپنے سوا کسی کا محتاج نہ بنانا ابو کے سرہانے بیٹھ کے بہت رونا آتا تھا چاہ کے بھی ان کو زندگی کی طرف لوٹ آ نہیں سکتے تھے , ابو کے پاس جب بھی بیٹھی ہوتی تھی, مجھے معلوم تھا کہ میں ان کو تسلی دے رہی ہوں تو میں یہی کہتی تھی ابو آپ ٹھیک ہوجائیں گے اللہ نے چاہا تو
واقعی وہ بہت تکلیف میں تھے ان کی تکلیف نہیں دیکھی جاتی تھی میرے ابو بہت ہمت والے تھے مجھے معلوم تھا ان کے اندر بہت تکلیف چل رہی ہے وہ بہت مشکل میں ہیں لیکن وہ چہرے سے ظاہر نہیں کرتے تھے بس صبر کے ساتھ اپنا وقت گزار رہے تھے شاید انہیں پتہ چل گیا تھا کہ , زندگی بہت کم رہ گئی ہے اور پھر یوں ہوا, میرا رشتہ آیا
چھ نومبر 2017 کو میرا نکاح تھا, اور ساری تیاریاں ہو گئی تھی میں نے اپنے ہاتھوں میں فرنٹ اور بیک دونوں سائیڈ بھر کے مہندی بھی لگوا لی تھی, اس رات میں اپنے ابو کو اللہ حافظ کرکے گئی تھی کہ ابو میں جارہی ہوں میں آؤں گی , مہندی لگانے جا رہی ہوں میں آ جاؤں گی لگوا کے مہندی,
مہندی لگا کے اس دن رات بہت ہو گئی تھی ,میری نانی نے بولا بیٹا تم رک جاؤ رات بہت ہوگئی ہے تو میں نے امی کو کال کی, اور کہا میں آج بھی نانی کے گھر رہوں گی, میں صبح آ جاؤں گی , میرے ابو کی آخری رات تھی وہ,
اگلے دن میرا نکاح تھا شام 6 بجے , فجر کی نماز کے لیے جب میں اٹھی تو میں نے اللہ تعالی سے بہت دعا کی روکے اور مجھے نہیں معلوم تھا جو میں دعا کر ہوگی وہ اتنی جلدی قبول ہو جائے گی,میں نے زندگی میں ہمیشہ اپنے ابو کے لیے زندگی ہی مانگی تھی
میں نے کبھی بھی دعا میں اپنے ابو کے لیے موت نہیں مانگی لیکن وہ اتنی مشکل میں تھے کہ مجھے ان کی بیماری دیکھی نہیں جاتی تھی اس دن فجر کی نماز میں ,میں نے اپنے ابو کے لیے آسانی مانگیں میں نے اللہ سے دعا کی اے میرے اللہ میرے ابو بہت مشکل میں ہے ہیں اپنی بیماری کو لے کے ان کے لئے آسانی فرما دیجئے, کہتے ہیں نکاح والے دن جو بھی دعا مانگی جائے وہ قبول ہوتی ہے
اللہ تعالی سے خوب رو رو کے اپنے ابو کے لیے آسانی کی دعا مانگی نماز پڑھ کے فجر کی سو گئی, چھ بجے میرے پاس میرے بھائی کی کال آتی ہے میرا بھائی مجھ سے کہتا ہے کہ ریبا جلدی سے گھر آ جاؤ ابو کا انتقال ہو گیا ہے یہ بات سنی تھی اور جیسے میرے پیروں سے زمین نکل گئی
تھوڑی دیر کے لیے میں ایک جگہ بیٹھ گئی , اور میری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے نانی میرے پاس آئی بیٹا کیا ہوا,میں نے بولا نانی ابو کا انتقال ہو گیا ہے نانی نے مجھے بولا بیٹا بین نہیں کرنا اللہ تعالی کو نہیں پسند اور اس طرح ہم فوراً سے گاڑی نکال کے نانی سے اپنی امی کے گھر پہنچے
گھر پہنچ کر میں اوپر بھاگتی ہوئی گی اور اپنے ابو کا ہاتھ پکڑ کے ان کی نبض چیک کی وہ واقعی نہیں رہے , وہ چلے گئے تھے ہمیشہ کے لئے ,ابو کی آسانی دیکھ کے, نکاح کے رک جانے کا کوئی دکھ نہیں تھا , نکاح ایک سال کے لیے ملتوی ہوگیا, خدا کی بھی کیا قدرت ہے ہم جو سوچتے ہیں وہ نہیں ہوتا لیکن اللہ کو پتہ ہوتا ہے کہ میرے بندے کے حق میں کیا بہتر ہے میرا نکاح جتنی سادگی سے ہو رہا تھا ابو کی بیماری کو لے کے ایک سال بعد
پورے شوق و ذوق کے ساتھ میری شادی کے فنکشن ہوئے سب نے دل کھول کے شرکت کی اور یہ سب کچھ میری نانی کی بدولت ہوا ,میں نے کہا تھا نا ہمیں معلوم نہیں ہوتا کہ ہمارے حق میں کیا بہتر ہے لیکن ہمارے اللہ کو سب معلوم ہوتا ہے
Octlobs by reeb basrywebsite
Comments
Post a Comment